متعہ (زنا) شیعہ مذہب کا مشہورومعروف مسئلہ ہے جو ان کی کتابوں کا زنیت بنا ہوا ہے لیکن بہت کم لوگ ہوں گے جو يہ جانتے ہوں کہ شیعہ مذہب میں متعہ (زنا) صرف جائز اور حلال ہی نہیں ہے بلکہ اعلی درجہ کی عبادت ہے اور اس کا اجر وثواب نماز ۔روزہ۔حج۔ زکوة جیسی عبادات سے درجہا زیادہ ہے۔ دنیا میں کوئی دوسرا ایسا مذہب نہیں جس میں کسی ایسے فعل کو اس درجہ کی عبادت اور ترقی درجات کا ایسا وسیلہ بتایا گیا ہو۔اس سلسلہ میں شیعہ کی معتبر تفسیر منہج الصادقین کے حوالہ سے ايک روایت آگے آرہی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ايک دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ امام حسین رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جو شخص دو مرتبہ متعہ (زنا) کرے گا وہ امام حسن رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جوشخص تین مرتبہ متعہ (زنا) کرے گا وہ علی رضی اﷲ عنہ کا مقام حاصل کر ے گا اور جو شخص چار مرتبہ متعہ کرے گا وہ میرا درجہ حاصل کر ے گا (نعوذ باﷲ) اسی روایت کو مدنظر رکھ کر ہر انسان اندازہ لگا سکتا ہے کہ ان کے نزديک متعہ کا مقام کتنا اعلی اور بلند ہے۔علاوہ اس کے نماز ، روزہ، حج ،زکوة وغیرہ سے ائمہ کرام کا مقام حاصل نہیں ہو سکتا اگر کوئی ملنگ مقام رسول حاصل کرنا چاہتا ہے (نعوذ باﷲ) تو متعہ (زنا) سے حاصل کر سکتا ہے۔
باقی متعہ (زنا) کیا ہے ،بہت سے حضرات اس سے ناواقف ہوں گے۔ اس لئے مختصراً گذارش ہے کہ متعہ کا مطلب يہ ہے کہ کوئی مردکسی بھی بے نکاحی غیر محرم عورت سے وقت کے تعین کے ساتھ مقررہ اجرت پر (جس کی تفصیل آگے آ رہی ہے) متعہ (زنا) کے عنوان سے معاملہ ملے کر لے تو اس وقت کے اندر اندر ہی دونوں مباشرت اور ہمبستری کر سکتے ہیں اور اس کے اندر نہ ہی کسی گواہ کا اور نہ قاضی اور وکیل کا ہونا ضروری ہے بلکہ کسی تیسرے آدمی کو بھی خبردينے کی ضرورت نہیں ہے۔چوری چھپے يہ سب کچھ ہو سکتا ہے جیسا کہ عموماً آج کل اس پر عمل ہو رہا ہے۔ اﷲ تعالی ہر سنی مسلمان کو اس برائی سے محفوظ رکھے۔
آمین ثم امین
متعہ (زنا) کی فضلیت جو شیعہ کتب میں موجود ہے اس کی قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیں
بقول شیعہ متعہ (زنا) کی ابتدا جناب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم
نے فرمائی (نعوذ باﷲ تعالی)
فروع کافی ج5ص449۔تفسیر صافی ج6ص346۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔ترجمہ مقبول ص161 وغیرہ وسائل الشیعہ ج7ص437
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا متعہ (زنا) کا حکم قران کریم میں نازل ہوا اور متعہ کا اجراءآنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے کیا ۔
اور من لایحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص45۔وسائل الشیعہ ج14ص442 کتاب النکاح پر ہے۔
بے شک مومن کامل ایمان والا نہیں ہوتا جب تک متعہ (زنا) نہ کرے۔
اور تفسیر منہج الصادقین ج3ص487۔من لا یحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص46۔وسائل الشیعہ ج4ص442۔کتاب النکاح پر ہے
ايک شخص نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا کہ رسول خدا صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی متعہ (زنا) کیا ہے تو جواب دیا ہاں رسول خدا نے بھی متعہ کیا ہے ۔ استغفراﷲ
تفسیر صافی ج1ص347۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص488۔ خلاصة المنہج ص 291۔ حق الیقین ج2ص248۔برہان المتعہ ص45۔ ترجمہ مقبول ص71۔ من لایحضرہ الفقیہ ج3ص291۔ وسائل الشیعہ ج7ص438
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو شخص ہمارے دوبارہ آنے پر اور متعہ (زنا) کے حلال ہونے پر ایمان نہیں رکھتا وہ ہم سے نہیں۔
اور تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔برہان المتعہ ص51پر ہے
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص ايک بار متعہ (زنا) کرے اس کے جسم کا تیسرا حصہ دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے ۔ اور شخص دو دفعہ متعہ (زنا) کرے اس کے دو ثلث آزاد اور جو تین بارمتعہ (زنا)کرے اس کا سب جسم دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے۔
بقول شیعہ تین دفعہ متعہ (زنا) کرنے والا قیامت
کے دن حضور ﷺ کے ساتھ ہوگا
تفسیر منہج الصادقین ص 493۔ برہان المتعہ ص51
جوآدمی ايک دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ دوزخ کی آگ سے بے خوف ہو جاتا ہے۔ اور جوآدمی دو دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ نیک لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔اور جو آدمی تین دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ میرے ساتھ (یعنی محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ) جنت کے باغات میں ہوگا۔
اور من لایحضرہ الفقیہ ج3ص298۔ برہان المتعہ48۔ وسائل الشیعہ ج7ص438میں ہے
اﷲ تعالی نے ہمارے شیعوں پر ہر نشہ والی چیز کو حرام کر دیا اور اس کے بدلے میں متعہ (زنا) کرنے کی اجازت دی۔
منہج الصادقین ص488۔برہان المتعہ ص49۔ من لایحضرہ الفقیہ ج3ص295۔ رسائل الشیعہ ج9ص442
صالح بن عقبہ کے باپ نے حضرت امام باقر علیہ السلام سے عرض کیا کہ متعہ (زنا) کرنے والے کےلئے ثواب سے توحضرت کے لئے کیوں نہیں۔ جب صرف اﷲ کی رضا حاصل کرنے اور متعہ (زنا) کے منکروں کی مخالفت کے لئے متعہ (زنا) کرے تو متعہ (زنا) کرنے والوں جنتی بھی باتیں خلوف میں عورت کے ساتھ کرے گا اتنی نیکیاں لکھی جائیں گے۔ اور جس وقت اس کی شہوت کے ساتھ ہاتھ کرےگا تو اس کے لئے نیکی لکھی جائے گی اور جب اس کے قریو مخصوص کام کےلئے جا ئے گا تو اﷲ تعالی اس کے گناہوں کو بخش دے گا اور جس وقت غسل کرے گا تو جتنے اس کے بدن پر بال ہیں اس کے برابر رحمتیں اور نیکیاں عطا کرے گا۔ ميں نے کہا بالوں کے برابر نیکیاں فرمایا ہاں بالوں کے برابر۔
بقول شیعہ متعہ (زنا) کرنے سے حسنین رضی اﷲ عنہ۔
شیر خدا رضی اﷲ عنہ اور خاتم الانبیاءکا درجہ حاصل ہوتا ہے (نعوذ باﷲ)
منہج الصادقین ج2ص493۔برہان المتعہ ص52
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی ايک مرتبہ متعہ (زنا) کرے اس کو حضرت امام حسنین رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور جو دو مرتبہ متعہ کرے اس کا حضرت حسن رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور جو تین مرتبہ متعہ کرے اس کو حضرت علی رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور چار مرتبہ متعہ (زنا) کرے اس کو میں محمد (صلی اﷲ علیہ وسلم) کا درجہ ملے گا۔ استغفراﷲ
بقول شیعہ متعہ (زنا) کے غسل سے ستر ہزار فرشتے پیدا ہوتے ہیں
جو قیامت تک دعا کرتے ہیں
برہان المتعہ ص50۔ وسائل الشیعہ ج14ص442
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو شخص متعہ (زنا) کرے اور پھر غسل کرے تو اﷲ تعالیٰ پانی کے ہر قطرہ کے بدلے جو اس کے بدن سے گرتا ہے ايک فرشتہ پیدا کرتا ہے جو قیامت تک اس کے ليے استغفار کرتا ہے۔
آگے يہ بھی ہے
اور متعہ (زنا) نہ کرنے والوں پر قیامت تک خدا کے فرشتے لعنت کرتے ہیں
بقول شیعہ متعہ (زنا) کرانے والی عورتوں کو خدا پاک نے بخش دیا
من لایحضرہ الفقیہ ج3ص295۔ برہان المتعہ ص47۔ وسائل الشیعہ ج14ص442۔ کتاب النکاح
جنا ب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جب میں معراج کی رات آسمان کی طرف جا رہا تھا تو مجھے جبرئیل علیہ السلام ملے اور کہا اے محمد اﷲ تعالی فرماتا ہے کہ میں نے تیری امت کی متعہ (زنا) کرنے والی عورتوں کو بخش دیا ہے ۔
بقول متعہ (زنا) کرتے وقت ہر فعل کے بدلے بے کا حساب انعام حاصل ہوتے ہیں
تفسیر منہج الصادقین ج2ص493۔ خلاصة المنہج ص292۔ عجالہ حسنہ ص15
اور جب متعہ (زنا) کرنے والا مرد اور عورت دونوں متعہ (زنا) کے ليے بیٹھے ہیں تو خدا کی طرف سے ايک فرشتہ ان کی حفاظت کے لئے نازل ہوتا ہے جو متعہ کی مجلس ختم ہونے تک ان کی حفاظت کرتا ہے۔ متعہ (زنا) کے وقت جب دونوں زبان سے کلمہ نکالیں گے ان کےلئے تسبیح اور ذکر بن جائے گا۔ اور جب ايک دوسرے کا ہاتھ پکڑ یں گے ہر گناہ ان کی انگلیوں سے گر جائے گا۔
اور جب ايک دوسرے کو بوسہ دیں گے تو ہر بوسے کے بدلے حج اور عمرہ کو ثواب ملے گا۔
اور جب متعہ (زنا) کرنے کے لئے الگ ہو ں گے ہر لذت اور شہوت پر ان کےلئے نیکیاں لکھی جائیں گی ايک نیکی بلند پہاڑ کے برابر ہوگی۔ اس کے بعد فرمایا کہ جبرئیل نے مجھے کہا اے اﷲ کے رسول اﷲ تعالی فرماتا ہے جب متعہ (زنا) کرنے والا مرد اورعورت متعہ سے فارغ ہو کرغسل میں مشغول ہوتے ہیں باوجود اس کے کہ اﷲ تعالی جانتا ہے کہ میں ان کا پروردگار ہوں اور يہ متعہ بہترین طریقہ ہے ميرے پیغمبر کا۔ فرماتے ہیں اے میرے فرشتو! میرے ان دو بندوں کو ديکھو جو کہ متعہ سے فارغ ہو کر غسل میں مشغول ہو گئے ہیں۔ اور وہ جانتے ہیں کہ میں ان کا رب ہوں تم گواہ ہو جاؤ کہ میں ان کو بخش دیا ہے جان لو کہ ان کے بدن پر غسل کاپانی ان کے جس بال سے گزر ے گا تو اﷲ تعالی ہر بال کے بدلے میں ان کے نامہ اعمال میں دس نیکیاں لکھ دے گا اور دس گناہ معاف کر دے گا اور دس درجے بلند کر دے گا۔
حضرت علی رضی اﷲ عنہ يہ تقریر سن کر کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اﷲ میں تصدیق کرتا ہوں جوکچھ آپ نے کہا ۔
اس شخص کےلئے اجر ہے جومتعہ (زنا) کو رواج دينے میں کوشش کرتا ہے۔فرمایا اس کو متعہ کرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا۔
پھر حضرت علی رضی اﷲ عنہ عرض کیا یا رسول اﷲ ان کا اجر کیا ہے آپ نے فرمایا وہ غسل میں مشغول ہوتے ہیں اور جو پانی کا قطرہ ان کے بدن سے زمین پر گرتا ہے اﷲ تعالی ہر قطرہ کے بدلے ايک فرشتہ پیداکرتا ہے۔ جو اﷲ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور اس کاثواب متعہ (زنا) کرنے والے کےلئے جمع ہوتا رہتا ہے۔ اے علیؓ! جو آدمی متعہ (زنا) کو ہلکا جانے اور اس کے کرنے سے کترائے وہ میرے شیعہ سے نہیں ہے اور میں اس سے بری ہوں۔
اور تفسیر منہج الصادقین ج2ص489پر ہے۔
نبی کریم صلی اﷲعلیہ وسلم نے فرمایا جو شخص دنیا سے گیا اورمتعہ نہیں کیا قیامت کے دن ہو اس حال میں آگئے کہ اس کا ناک کٹا ہوا ہوگا۔
بقول شیعہ متعہ (زنا) نہ کرنے والا خدا پاک کا دشمن ہے
تفسیر منہج الصادقین ج2ص488
ايک اور روایت میں ہے کہ ايک شخص حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے آیا اور پوچھا اے رسول اﷲ کے بیٹے میں متعہ (زنا) نہ کرنے پر قسم اٹھائی اور اب بہت پریشان ہوں تو آیا میرے ليے جائز ہے متعہ (زنا) کرنا حضرت امام باقر نے فرمایا اے شخص تو نے خدا کی اطاعت نہ کرنے پرقسم اٹھائی ہے اور اگر تو اس کی اطاعت نہیں کرے گا تو خدا کا دشمن ہو جائے گا ۔پس اس روایت سے ثابت ہو جوآدمی متعہ (زنا) نہ کرے وہ خدا کا دشمن ہے۔
اور تفسیر منہج الصادقین ص487میں ہے۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا معراج کی رات کو جبرئیل علیہ السلام نے مجھے کہا اے محمد اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے تیری امت میں سے ان لوگوں کو بخش دیا جو متعہ (زنا) کرتے ہیں۔
بقول شیعہ متعہ (زنا) کا انکاری حضور کی نبوت کا انکار کرنے والاہے
تفسیر منہج الصادقین ج2ص495میں ہے کہ صحابہ کرام ؓ کو آپ نے فرمایا
کہ میرے پاس جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور پروردگار کی طرف سے تحفہ لائے اور وہ مومن عورتوں سے متعہ (زنا) کرنا ہے جو مجھ سے پہلے کسی پیغمبر کو نصیب نہیں ہوا اور میں تم کو اس کاحکم دیا۔
متعہ میر ی سنت ہے میری موجودگی میں اور میرے وصال کے بعد جو بھی اس سنت کو قبول کرے گا اور اس پر عمل کرے گا اور اس کی تشہیر کرے گا وہ میرا اور میں اس کا ہوں۔ اور جو مخالفت کرے گا اس کی جس کا میں نے حکم دیا ہے تو وہ خدا کی مخالفت کرے گااور جان لو اے لوگو! جو بھی اس مجلس میں بیٹھنے والوں سے انکار کرے گاوہ میرے ساتھ دشمنی کرتا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ دوزخی ہے۔ خدا کی لعنت ہو اس کی مخالفت کرنے والے پر جو اس کی مخالفت کرتا ہے۔ وہ میری مخالفت کرتا ہے۔اور جو کوئی متعہ (زنا) کا انکار کرتا ہے وہ میری نبوت کا انکار کرتا ہے۔متعہ (زنا) کی مخالفت میری مخالفت ہے ۔ جو میرا مخالف خدا کا مخالف خدا کا مخالف دوزخی ہے۔ جان لو کہ متعہ کو اﷲ تعالیٰ نے میرے ساتھ خاص کر دیا ہے جوشخص عمر میں ايک مرتبہ بھی متعہ کرے گا وہ جنتیوں میں سے ہوگا۔
تفسیر منہج الصاقین ج2ص495
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ متعہ (زنا) کرنا میرا اور میرے آبا و اجداد کا دین ہے اور جو کوئی متعہ کرے گا ہمارے دین پر عمل کرے گا اور جو متعہ کا انکار کرے وہ ہمارے دین پر عمل کرے گا اور جو متعہ کا انکار کرے وہ ہمارے دین کا منکر ہے اور ہمارے دین کے علاوہ اس کا اعتقاد ہے۔
اورمتعہ امان ہے تمہارے لئے شرک سے اور متعہ (زنا) سے پیدا شدہ بچہ یہ افضل ہے اپنی بیوی سے حاصل شدہ بچہ سے اور متعہ کا منکر کافر اور مرتد ہے۔
اور فروع کافی ج5ص451۔ تہذیب الاحکام ج7ص260۔المعة الدمشقیہ ج5ص206۔استبصار ج3ص147پر ہے۔
زرارہ نے حضرت امام جعفر صادق رحمہ اﷲ سے پوچھا کتنی عورتوں سے متعہ(زنا) کرنا جائز ہے فرمایا جتنی عورتوں سے تیرا دل چاہے۔
بقول شیعہ چکلے والی عورت سے بھی متعہ (زنا) کرنا جائز ہے۔
استبصار ج3 ص143۔ تہذیب الاحکام ج7ص260۔ النہایہ شیخ مفید ص490
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے عمار نے سوال کیا۔ بدکارعورت کے ساتھ متعہ (زنا) کرنے کے بارہ میں۔ فرمایا کوئی حرج نہیں بدکار عورت کے ساتھ متعہ(زنا) کرنے میں۔
چونکہ متعہ (زنا) کے اندر عورت کوراضی کرنے کےلئے نقدی وغیرہ کی بھی ضرورت ہوتی ہے اسلئے شیعہ نے اس مسئلہ کو بھی اماموں سے حل کروا لیا ہے جس کے اندر خصوصی طور پر پیشہ ور ذاکروں کے علاوہ غریب ملنگوں کی رعایت رکھی گئی ہے تاکہ وہ بچارے بھی اس میں شریک ہو کر آنحضرت کے درجہ کو حاصل کریں۔(معاذ اﷲ) اور اس کے انکار سے کافرمرتد، بے دین ، دشمن رسول نہ نبے۔ ملاحظہ فرمائیں۔
فروع کافی ج5ص457۔تہذیب الاحکام ج7ص260۔ وسائل الشیعہ ج7ص481پر ہے۔
احول نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہ کتنی رقم دے کر آدمی عورت سے متعہ (زنا) کر سکتا ہے ۔فرمایا ايک مٹھی گندم کی دے کر۔
اور فروغ کافی ص457۔تہذیب الاحکام ج7ص260پر ہے۔
ابو بصیر نے کہا میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سوال کیا عورتوں کے ساتھ متعہ (زنا) کرنے کے بارے میں۔فرمایا حلال ہے اور متعہ (زنا) کاعوض ايک درہم یا آدھا درہم کافی ہے۔
اور فروع کافی ج 5ص457۔وسائل الشیعہ ج7ص481 میںہے۔
ابو بصیر نے حضرت امام جعفر صادق سے متعہ (زنا) کی فیس کے بار ے میں پوچھا وہ کتنی ہو۔ فرمایا آٹے یا ستووں یا کھجور کی ايک مٹھی۔
عجالہ حسنہ ص16
حضرت سید عالم نے فرمایا کہ جس نے زن مومنہ سے متعہ (زنا) کیا گویا اس نے خانہ کعبہ کی ستر مرتبہ زیارت کی۔
خدا پاک نے اپنے نفس پر قسم کھائی ہے کہ جس مرد اور جس عورت نے متعہ (زنا) کیا ہوگا اس کو آتش دوزخ سے معذب نہیں کروں گا ايک دفعہ متعہ (زنا) کرنے والا نار جہنم سے بے خوف ہوگا۔ دومرتبہ کرنے والا نیک بندوں کے ساتھ محشور ہوگا۔ تین مرتبہ متعہ (زنا) کرنے والا داخل ہوگا۔ جو شخص جس قدر زیادہ متعہ کرے حق تعالیٰ اس کے مدراج اسی قدر زیادہ فرمائے گا۔
متعہ (زنا) کرنے والے بجلی کی طرح پل صراط سے گزر کر جنت میں داخل ہوں گے
عجالہ حسنہ ص16
اے علی رضی اﷲعنہ قیامت کے دن زوج اور زوجہ ایسی نورانی سواریوں پر ہوں گے جن کے پاؤں مردارید کے اور کان زبرجدسبز کے آنکھیں یاقوت کی پیٹ لولو اور مرجان کے ہوں گے يہ لوگ بجلی کی طرح صراط سے گزریں گے اور ان کے ساتھ فرشتوں کے ستر صفیں ہوں گے ديکھنے والے کہیں گے کہ يہ ملائکہ مقرب میں یا انبیاء مرسل۔ فرشتے جواب دیں گے کہ يہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سنت نبوی کو دنیا میں زندہ کیا یعنی متعہ (زنا) کیا اور وہ لوگ بغیر حساب کے لئے ہوئے بہشت میں داخل کيے جائیں گے۔
محمد راشد حنفی
No comments:
Post a Comment