Monday 1 August 2011

شیخ عبدالقادر جیلانی عظام رحمه الله

شیخ عبدالقادر جیلانی عظام رحمه الله نے ”غنیتھ الطالبین ” میں اک حدیث نقل کی ہے۔ کہ حضرت عایشہ رضی کے پاس آپ صلعم بیٹھے تھے ۔ اٹھکر گیے آنے میں دیر ھوگیی۔ حضرت علی رضی فرماتے ہیں کہ تھوڑے دیر بعد آپ تشریف لاے اور آپکے چہرے پر پسینے کے آثار تھے ۔ 
ھمنے آپ صلعم سے پوچھا کہاں تھے ۔ آپ صلعم نے فرمایا فلاںجگہہ پر تھا ۔ وھاں اک شیطان نے انڈہ دیا ۔ اور اسمیں سے سات بچے نکلے ۔ ان سات بچوں کے الگ الگ نام اور الگ الگ انکی زمہ دآریاں بتایی ۔ گنوایی۔

جسمیں اک کا نام ” حدیث ” ہے ۔ اسکی زمہ داری بیان کی کہ تم نمازییوں کو پریشان کرنا ؛ وسوسہ ڈالنا ’ انکے دلوں میں یقین بٹھانا کہ کہ تمھاری نماز نہیں ھویی ۔

اھل کامعنی ھوتا ہے ” والا ” اھلحدیث : حدیث والا : یہہ موجودہ دور کا فتنہ پیغمبر کی حدیث والا نہیں ہے ۔ بلکہ اس حدیث والا ہے ۔ کردآر سے ظاھر ہے کہ یہہ نمازیوں کی نماز خرآب کرتا ہے ۔ کہ تیری نماز نہیں ھویی ۔ تیری نماز غلط ۔ تجھے کسنے قاضی مقرر کردیا ۔

غورطلب : ذرا غور کریں چار مسلک کے لوگ کبھی بھی اک دوسرے کو یہہ نہیں کہتے کہ تمھاری نماز غلط ھویی ہے۔ ویسے اھلسنت والجماعت ک صرف چار ہی مسلک ہیں ۔ حنفی ؛ شافعی ؛ حنبلی و مالکی باقی خارجی ہیں ۔۔۔

No comments:

Post a Comment